طہارت کے مسائل: اسلامی اصول اور شرعی رہنمائی
اسلام ایک پاکیزہ دین ہے جو جسمانی و روحانی صفائی کو عبادت کا حصہ قرار دیتا ہے۔ قرآن و سنت کی روشنی میں "طہارت” نہ صرف عبادات کی شرط ہے بلکہ اخلاق و معاشرت کا معیار بھی۔ اس بلاگ میں ہم "طہارت کے مسائل” کو مکمل، جامع اور آسان انداز میں بیان کریں گے تاکہ ہر فرد اپنی عبادات کو درست انداز میں انجام دے سکے۔
طہارت کی شرعی تعریف
لغوی معنی:
"نجاست اور گندگی سے پاک ہونا”
شرعی اصطلاح:
ایسی حالت کا حصول جس سے نماز، تلاوتِ قرآن، طوافِ کعبہ وغیرہ جائز ہو — یعنی جسم و لباس سے نجاست دور کرنا اور وضو، غسل یا تیمم کے ذریعے پاکیزگی حاصل کرنا۔
طہارت کی اقسام
1. طہارتِ حقیقیہ (Physical Purification)
تعریف:
بدن، کپڑے، جگہ، یا برتن سے ظاہری نجاست کو دور کرنا۔
مثالیں:
کپڑے پر خون یا پیشاب لگا ہو تو اسے دھونا
فرش یا زمین پر نجاست لگنے پر پانی سے صاف کرنا
طہارت حاصل کرنے کا طریقہ:
نجاست کو پانی یا مطہر چیز سے مکمل صاف کرنا — یہاں تک کہ رنگ، بو، یا ذائقہ باقی نہ رہے۔
2. طہارتِ حکمیہ (Legal Purification)
تعریف:
ایسی ناپاکی کو دور کرنا جو ظاہراً محسوس نہ ہو — مثلاً بے وضو یا حالتِ جنابت۔
طہارتِ حکمیہ سے مراد ایسی ناپاکی کو دور کرنا ہے جو جسم پر ظاہراً موجود نہیں ہوتی، لیکن شرعی طور پر عبادت کے لیے مانع ہوتی ہے، مثلاً بے وضو ہونا یا حالتِ جنابت میں ہونا۔ اس کے حصول کے لیے وضو، غسل یا تیمم کیا جاتا ہے۔
وضو کا طریقہ:
- نیت: دل میں وضو کرنے کا ارادہ کرنا۔
- ہاتھ دھونا: دونوں ہاتھوں کو کلائیوں تک تین بار دھونا۔
- کلی کرنا: تین بار کلی کرنا۔
- ناک میں پانی ڈالنا اور صاف کرنا: تین بار ناک میں پانی ڈالنا اور بائیں ہاتھ سے صاف کرنا۔
- چہرہ دھونا: پورے چہرے کو تین بار دھونا۔
- بازو دھونا: دائیں اور بائیں بازو کو کہنیوں سمیت تین بار دھونا۔
- سر کا مسح: ایک بار پورے سر کا مسح کرنا۔
- پاؤں دھونا: دائیں اور بائیں پاؤں کو ٹخنوں سمیت تین بار دھونا۔
غسل کا طریقہ:
- نیت: دل میں غسل کرنے کا ارادہ کرنا۔
- کلی کرنا اور ناک صاف کرنا: تین بار کلی کرنا اور ناک میں پانی ڈال کر صاف کرنا۔
- پورے جسم پر پانی بہانا: سر سے لے کر پاؤں تک پورے جسم پر اس طرح پانی بہانا کہ کوئی حصہ خشک نہ رہے۔
- نیت: دل میں پاکی حاصل کرنے کے لیے تیمم کرنے کا ارادہ کرنا۔
- زمین پر ہاتھ مارنا: پاک مٹی پر ایک بار دونوں ہاتھ مارنا۔
- چہرے کا مسح: دونوں ہاتھوں کو پورے چہرے پر پھیرنا۔
- دوبارہ ہاتھ مارنا: دوبارہ پاک مٹی پر ہاتھ مارنا۔
- ہاتھوں کا مسح: بائیں ہاتھ سے دائیں ہاتھ کا کہنیوں سمیت اور دائیں ہاتھ سے بائیں ہاتھ کا کہنیوں سمیت مسح کرنا۔
اہم نکتہ:
طہارت عبادات کی کنجی ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
> "الطُّهُورُ شَطْرُ الْإِيمَانِ”
("طہارت ایمان کا آدھا حصہ ہے۔” — صحیح مسلم)
خلاصہ:
طہارت نہ صرف جسمانی صفائی ہے بلکہ روحانی پاکیزگی کی بنیاد بھی ہے۔ عبادات کی قبولیت کے لیے طہارت بنیادی شرط ہے۔ مسلمان کا روزمرہ معمول بھی طہارت سے جڑا ہوا ہے، جیسے وضو کے ساتھ سونا، طہارت کے ساتھ قرآن پڑھنا، اور پاکیزہ لباس پہن کر نماز ادا کرنا۔