طہارت کے مسائل | پاکیزگی اور نجاست کی اقسام کا مکمل اسلامی بیان

🕌 طہارت کے مسائل: اسلامی اصول اور شرعی رہنمائی

اسلام ایک پاکیزہ دین ہے جو جسمانی و روحانی صفائی کو عبادت کا حصہ قرار دیتا ہے۔ قرآن و سنت کی روشنی میں "طہارت” نہ صرف عبادات کی شرط ہے بلکہ اخلاق و معاشرت کا معیار بھی۔ اس بلاگ میں ہم "طہارت کے مسائل” کو مکمل، جامع اور آسان انداز میں بیان کریں گے تاکہ ہر فرد اپنی عبادات کو درست انداز میں انجام دے سکے۔


📖 طہارت کی شرعی تعریف

لغوی معنی:
"نجاست اور گندگی سے پاک ہونا”

شرعی اصطلاح:
ایسی حالت کا حصول جس سے نماز، تلاوتِ قرآن، طوافِ کعبہ وغیرہ جائز ہو — یعنی جسم و لباس سے نجاست دور کرنا اور وضو، غسل یا تیمم کے ذریعے پاکیزگی حاصل کرنا۔

🌿 طہارت کی اقسام

1. طہارتِ حقیقیہ (Physical Purification)

تعریف:
بدن، کپڑے، جگہ، یا برتن سے ظاہری نجاست کو دور کرنا۔

مثالیں:

  • کپڑے پر خون یا پیشاب لگا ہو تو اسے دھونا

  • فرش یا زمین پر نجاست لگنے پر پانی سے صاف کرنا

طہارت حاصل کرنے کا طریقہ:
نجاست کو پانی یا مطہر چیز سے مکمل صاف کرنا — یہاں تک کہ رنگ، بو، یا ذائقہ باقی نہ رہے۔ 

 


اہم نکتہ:

طہارت عبادات کی کنجی ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

> "الطُّهُورُ شَطْرُ الْإِيمَانِ”
("طہارت ایمان کا آدھا حصہ ہے۔” — صحیح مسلم)

خلاصہ:

طہارت نہ صرف جسمانی صفائی ہے بلکہ روحانی پاکیزگی کی بنیاد بھی ہے۔ عبادات کی قبولیت کے لیے طہارت بنیادی شرط ہے۔ مسلمان کا روزمرہ معمول بھی طہارت سے جڑا ہوا ہے، جیسے وضو کے ساتھ سونا، طہارت کے ساتھ قرآن پڑھنا، اور پاکیزہ لباس پہن کر نماز ادا کرنا۔

ایک تبصرہ چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اوپر تک سکرول کریں۔